ریان اردو: کثیر لسانی نیوز ایجنسی

اپنے حقیقی وجود کے ساتھ جینا — ایک بامعنی زندگی تک پہنچنے کا قابلِ اعتماد راستہ

مانادار ژوند
آج کی دنیا میں، جہاں ہم سماجی دباؤ اور دوسروں کی توقعات کے زیرِ اثر زندگی گزارتے ہیں، اپنا حقیقی آپ ہونا اور اصالت کے ساتھ جینا بامعنی زندگی تک پہنچنے کی اصل کنجی ہے۔ جب ہم اپنی اندرونی سچائی کے ساتھ ہم آہنگ ہوتے ہیں تو نہ صرف باطنی سکون اور ذاتی اطمینان حاصل ہوتا ہے بلکہ ایک مقصد انگیز اور بامقصد زندگی کی راہ بھی ہمارے سامنے روشن ہو جاتی ہے۔

حقیقی خود ہونا— یعنی اپنے عقائد، اقدار اور داخلی احساسات کے مطابق زندگی گزارنا—ایک سادہ تصور نہیں بلکہ طرزِ زندگی ہے۔ جب ہم بناوٹ اور سماجی نقابوں سے فاصلے پر آتے ہیں تو ذہنی دباؤ اور نفسیاتی کشیدگی گھٹتی ہے اور اس کی جگہ ایک گہرا سکون اور باطنی اطمینان لے لیتا ہے۔ اپنی تمام قوتوں اور کمزوریوں سمیت خود کو مکمل طور پر قبول کرنا، دیرپا اور عمیق اعتمادِ نفس کو مضبوط کرتا ہے اور ہمیں ایسے فیصلے کرنے کے قابل بناتا ہے جو مکمل طور پر ہماری شخصی اقدار، اہداف اور ترجیحات کے مطابق ہوں۔ ایسے فیصلے ہمیں بامعنی زندگی کی طرف بڑھنے کی راہ ہموار کرتے ہیں اور زندگی میں حقیقی سمت اور مقصدیت پیدا کرتے ہیں۔

اصالت اور اپنا حقیقی آپ ہونا نہ صرف انفرادی رشتوں کی کیفیت بہتر بناتا ہے بلکہ دوسروں کے دل میں آپ پر اعتماد بھی پختہ کرتا ہے، یوں سچے، گہرے اور دیرپا تعلقات تشکیل پاتے ہیں۔ جب آپ بغیر نقاب اور بناوٹ کے خود کو پیش کرتے ہیں تو آپ ایسا ماحول بناتے ہیں جہاں دوسرے بھی اپنی اصالت کے اظہار کی ہمت پاتے ہیں۔ یہ باہمی سلسلہ آپ کی ذاتی اور سماجی زندگی دونوں پر مثبت اثر ڈالتا ہے اور آپ کی زندگی کو زیادہ با معنی بنا دیتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، جب بھی آپ خود بنتے ہیں تو نہ صرف اپنی نشوونما اور شکوفائی میں مدد دیتے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے بھی محرک اور الهام بن جاتے ہیں، اور ایسا ہم دل، سچا اور محفوظ ماحول تشکیل دیتے ہیں جہاں ہر شخص قبولِیت اور اطمینان محسوس کرتا ہے۔

اپنے حقیقی وجود تک رسائی اور بامعنی زندگی کی سمت پیش قدمی کے لیے خود شناسی اور باطنی غور و فکر ضروری ہے۔ اپنی اقدار، عقائد، دلچسپیوں اور احساسات پر تدبر کے لیے وقت نکالنا، انہیں ڈائری میں درج کرنا، یا مراقبہ اور خود احتسابی کی مشق کرنا—یہ سب آپ کی خودی کی سمجھ کو گہرا کرتے ہیں اور ذاتی ترقی کی سمت واضح کرتے ہیں۔ دوسروں سے تقابل سے دور رہنا، اپنی قوت و کمزوری کو قبول کرنا، جذبات کا راست گو اظہار اور صحت مند حدود قائم کرنا بھی اسی سفر کے اہم اجزا ہیں؛ یہ اقدامات آپ کو سماجی دباؤ یا بیرونی جبر سے آزاد ہو کر ایک ایسا طرزِ زندگی اختیار کرنے میں مدد دیتے ہیں جو مکمل طور پر آپ کے حقیقی خود کے مطابق ہو۔

اپنا حقیقی آپ ہونا ایک مسلسل عمل ہے جسے صبر، مشق اور عہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اصالت کو قبول کرنے اور اس کے اظہار کی ہر چھوٹی پیش رفت آپ کو بامعنی زندگی کے مزید قریب لے آتی ہے—ایسی زندگی جو آپ کی ذہنی صحت کو مضبوط کرتی ہے، رشتوں کی گہرائی بڑھاتی ہے، اور زندگی کے ہر پہلو میں تسکین، مقصدیت اور معنی کا دیرپا احساس عطا کرتی ہے۔

آخرکار، اصالت اور اپنے حقیقی وجود کے مطابق جینا ایک ایسا پل ہے جو بامعنی، مقصد انگیز اور پُر اطمینان زندگی تک لے جاتا ہے—ایسی زندگی جس سے آپ بھی فیض یاب ہوتے ہیں اور آپ کے آس پاس کے لوگ بھی۔

از: علیرضا چیذری، صوبۂ تہران کی انجمنِ تأمینِ طبی و دواساز آلات کے بورڈ کے چیئرمین اور ذاتی ترقی کے شعبے کے محقق